امیر المومنین ابو بکر رضی اللہ عنہ

[wpdm_package id=’9932′]

فہرست

پیش لفظ 4
بیعت ابو بکر کا واقعہ 6
علی کا گھر جلایا گیا؟ 12
علی سے زبر دستی بیعت لی گئی ؟ 20
وراثت النبی کا جھگڑا 31
لشکر اسامہ کی روانگی 65
ابو بکر کا مال عطا کرنا 73
الردہ 77
مانعین زكواة پر فیصلہ 87
علی رضی اللہ عنہ سے منسوب متضاد اقوال 92
عمر رضی اللہ عنہ کا اشکال 93
جمع القرآن 96
وفات ابی بکر 110

=================================

ابو بکر رضی اللہ عنہ کی اصحاب رسول میں افضلیت پر اہل سنت و خوارج کا اجماع ہے – اہل سنت کے نزدیک تقفقه فی الدین میں ابو بکر رضی اللہ عنہ کا علم عمر رضی اللہ عنہ سے بھی بڑھ کر تھا – ابو بکر رضی اللہ عنہ کے فضائل اور اسلام کے حوالے سے کثیر روایات ہیں – ان روایات پر بحث اس کتاب کا مدعا نہیں ہے بلکہ اس کتاب کا مقصد خلافت ابو بکر رضی اللہ عنہ میں لئے گئے فیصلوں کی تفصیل میں جانا ہے –
ابو بکر رضی اللہ عنہ کی فضیلت کیوں سب سے بڑھ کر ہے ؟ راقم کہتا ہے اس کی لا تعداد وجوہات ہیں جن میں سے چند یہ ہیں
اول : اگر ابو بکر رضی اللہ عنہ نہ ہوتے تو رجعت النبی بعد وفات النبی کا گمراہ عقیدہ پھیل سکتا تھا جو عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو بیان کیا اور پھر اس کا منبر رسول پر سے ابو بکر نے اس کا رد کیا
دوم : اگر ابو بکر رضی اللہ عنہ نہ ہوتے تو فاطمہ بنت النبی (رض)کے مطالبہ پر وراثت النبی کو بانٹ دیا جاتا اور یہ عظیم غلطی ہوتی کیونکہ حدیث نبوی ہے کہ انبیاء کے گھر کا مال وارثت میں نہیں بٹتا بلکہ ان کی امتوں میں غریبوں میں صدقه کر دیا جاتا ہے
سوم : اگر ابو بکر نہ ہوتے تو مانعین زکواة کو بھی کلمہ گو کہہ کر مسلمان سمجھ لیا جاتا اور مسئلہ تکفیر الجھا دیا جاتا
یہ وہ دلائل ہیں جو یہ ثابت کر دیتے ہیں کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ کا فہم و تفقہ سب اصحاب رسول میں بڑھ کر تھا –
یہ کتاب ، کتاب المشاجرات و المشاحنات کے ایک باب خلافت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی شرح کی طرح ہے
ابو شہر یار
٢٠٢٠

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *