قرآن و حدیث میں انسان کی موت، اس کی روح، جنت و جہنم یا برزخ میں روح کا جانا سب بیان ہوا ہے اور اس پر دال قرآن کی آیت اور متعدد احادیث ہیں – اس حوالہ سے مختلف فرقوں کی جانب سے ہر روز نئی تشریحات سامنے اتی رہتی ہیں – اس سلسلے میں ایک فلسفی نے ایک مومن سے کچھ سوالات کیے جن کے جواب راقم نے بھیجے اور اب ان کو یہاں آپ سب کی نظر کے لئے کتابی صورت لگایا گیا ہے
اللہ ہم سب کو صحیح عقیدے پر قائم رکھے
امین
اس فلسفی صاحب سے فیس بک پر میرا پالا بھی پڑا تھا ۔ اس سے بحث کرنا دماغ کی دہی بنانے کے مترادف ہے ۔۔ اس سے بحث کے دوران میں اس نتیجے پر پہنچا کہ روح لوٹاۓ جانے کا عقیدہ ان کےگلے میں ہڈی کی طرح پھنسا ہوا ہے جسے اب نہ تو یہ پوری طرح نگل سکتے ہیں اور نہ ہی اگل ۔۔۔ لہذا ایک نئے انداز میں اکابرین کے دفاع کی ناکام کوشش کرنے کا یہ انداز ہے ورنہ ان فلسفی صاحب کا جو فلسفہ ہے یہ کسی اہل حدیث یا کسی بھی مسلک کے سامنے پیش کرکے دیکھیں ۔ کفر کے فتوی سے کم کوئی رد عمل نہیں ہوگا۔
درست فرمایا آپ نے میں بھی اسی نتیجہ پر پہنچا ہوں