جدید جہمیوں نے یہ عقیدہ اختیار کر لیا ہے کہ صفات اللہ کا پرتو اس کے انبیاء عیسیٰ و سلیمان عليهما السلام میں ظاہر ہوا – عیسیٰ مردوں کو زندہ کرتے تھے أور سليمان ہواؤں کو چلاتے تھے لہذا اللہ نے ان صفات کو اپنی مخلوق عیسیٰ وسليمان کو دے دیا- جمهي لوگ اس قول کو إس طرح بيان کرتے ہیں : “ اللہ کی صفت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ پر ظاہر ہوئی “ –
جدید جہمیوں کے بقول یہ سب کرنا اللہ کے حکم سے ہوا یعنی مخلوق میں صفت باری کا ان کو عکس نظر آ رہا ہے اور اپنے اس باطل عقیدے کو الجھی ہوئی عبارات کے ذریعہ وہاٹس اپپ کے ذریعے سے گردش میں لاتے رہے –
اس سے قبل انہی لوگوں نے دجال کے حوالے سے یہ عقیدہ پھیلایا کہ دجال کو قوت من جانب اللہ ملے گی کہ مردوں کو زندہ کرے اور اس حوالے سے ان لوگوں نے راقم سے بہت بحثیں کی – راقم نے اس وقت بھی وضاحت کی تھی کہ انبیا کو معجزہ ملنے کا مطلب قوت النبی ہرگز نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کا فعل ہے – نبی تو صرف خبر کرتا ہے کہ ایسا ایسا ہو گا اور پھر وہ من جانب اللہ ہو جاتا ہے – اسی طرح معجزہ صرف حق کے اثبات کے لئے ہوتا ہے – کفر کے اثبات پر نہیں ہوتا
جہمیوں کا قول سننے کو مل رہا ہے کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ کی صفت صوفیا کے ہاتھ پر ظاہر نہیں ہوتیں لیکن نبی کے ہاتھ پر ظاہر ہو سکتیں ہیں اور اس کا ایک نیا نام ان لوگوں نے معجزاتی صفت رکھ دیا اور پھر کہا کہ قرآن بھی مخلوق ہے – ظلمات بعضها فوق بعض
اس گمراہی کے سد باب کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ایک تحریر “نشانی “ پہلے سے اس ویب سائٹ پر موجود ہے
ابو شہریار
رمضان ١٤٤٥
السلام علیکم
امید ہے اپ خیریت سے ہوں گے – اس کتاب کا بہت بہت شکریہ – بہت سے اشکال حل ہوئے
جزاک اللہ خیرا
her cheez krne wala Allah he. Mujizaat bhi Allah ki taraf se hote hen. Allah apne Nabiyon AS ke zarye mujizaaat ko wujud me laata he take in Anbiya AS Ki nubuwwat ki nishani ho. Dajjal ke zarye bhi Allah ajeeb cheezen zahir karega wo logon ke imtihaan ke lie hoga lekin ye cheezen dajjal ke nubuwwat ke dawe ke saath nhin hongi
قرآن و حديث سے معلوم ہے کہ انبیاء کی مدد کے لئے اللہ تعالی معجزہ کرتا ہے
اس کی دلیل درکار ہے کہ کفر کی مدد کرنے کے لئے بھی اللہ تعالی معجزہ کرتا ہے