سن ٢٠١٧ میں اس کتاب عقیدہ عرض اعمال کو ویب سائٹ پر ڈالا گیا تھا
اس حوالے سے قارئین نے سوالات کیے تھے اور چند مزید روایات پر بحث کی گئی ہے
لہذا ضرورت محسوس کی گئی کہ اس کتاب میں اضافہ کیا جائے
مکمل کتاب لٹریچر/ کتب ابو شہریار میں ملاحظہ کریں
سن ٢٠١٧ میں اس کتاب عقیدہ عرض اعمال کو ویب سائٹ پر ڈالا گیا تھا
اس حوالے سے قارئین نے سوالات کیے تھے اور چند مزید روایات پر بحث کی گئی ہے
لہذا ضرورت محسوس کی گئی کہ اس کتاب میں اضافہ کیا جائے
مکمل کتاب لٹریچر/ کتب ابو شہریار میں ملاحظہ کریں
آپ سے گزارش ہے کہ آپ کوئی بھی بک لکھے تو اسمیں بات کو اتنا آسان بیان کیا کرے کہ ہر لیول کا بندہ بات سمجھ جائے کہ آپ سمجھانا کیا چاہتے ہیں سامنے والے کو۔اگر بات بری لگی ہو تو معذرت۔
اچھی بات ہے
اصل میں ابھی ہم پہلی اسٹیج پر ہیں جس میں ان باتوں کا ذکر ہے جو مولوی پیش کرتے ہیں
مثلا ڈاکٹر عثمانی کی کتب پر اعتراضات – اور پچھلے کئی سالوں سے ان کا جواب نہیں دیا گیا تھا
اس کی وجہ یہ تھی کہ کتاب پڑھنے والے کم تھے اور اعتراضات بھی بازار میں بکتے تھے لوگ کتاب خریدتے نہیں تھے اور عوام کو مسائل بھی نہیں تھے
لیکن انٹر نیٹ کے بعد مولویوں نے ان کتب کو فری کیا ہے اور لوگ پڑھ رہے ہیں
مختلف فورمز پر بات ہو رہی ہے
پہلے ان مولویوں سے نپٹنا ہے – ایک دفعہ ان کے اشکالات کا احاطہ ہو جائے تو پھر ان کتب کو عوام کے لئے ترتیب دیا جائے گا