یهود کے نزدیک وہ ملعون ہیں اور الوہی لعنت کا خاتمہ اس وقت ہو گا جب ان کے کوہن یا ائمہ ہیکل پاکیزہ نہ ہو جائیں – صرف غسل کرنے سے وہ پاک نہیں ہوں گے بلکہ ان کو باقاعدہ ایک رسم کرنی ہو گی جس میں گائے کی سوختنی قربانی دینی ہو گی – اس کا ذکر بائبل کی کتاب گنتی کے باب ١٩ میں ہے اور اس وجہ سے اس گئے کو
Number 19
گائے کہا جاتا ہے – مکمل رسم کچھ اس طرح بیان کی گئی ہے
بائبل کے محققین کہتے ہیں یہ اقتباسات موسی علیہ السلام کو جو توریت ملی اس کے نہیں ہیں – اور ایک مشہور محقق
Richard Elliot Friedman
کی کتاب
The Bible with Sources Revealed
میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ اقتباسات بابل کی غلامی کے دوران ہیکل کے بچے کچھے پروہتوں نے توریت میں شامل کر دیے تھے
اگر یہ ابواب بابل کی غلامی کے دوران میں شامل کیے گئے ہیں تو بہت ممکن ہے کہ یہ سب سحر کی وجہ سے کتاب اللہ میں داخل کیے گئے ہوں کیونکہ وہاں بابل میں یہود سحر میں مبتلا رہے ہیں دیکھئے سورہ البقرہ
بہر حال اس سرخ گائے کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو گوبر سمیت جلایا جائے گا اور پھر اس کو پانی میں شامل کر کے غسل طہارت کوہن و پروہت لیں گے – اس طرح وہ اس قابل ہوں گے کہ جدید ہیکل سلیمانی میں داخل ہو سکیں
لہذا الله کا شکر ادا کریں کہ اس نے آخری رسول و نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث کیا اور ہم کو شرک سے بچایا اور قرآن کو نازل کیا – یہ فرقان ہے اور ہر باطل کا پردہ چاک کرنے والی کتاب ہے
جزاک اللہ