اہل سنت میں خوارج کے حوالے سے سخت خلجان پایا جاتا ہے – ہر صدی میں ان کے حوالے سے نت نئے خیالات کا اظہار کتب اہل سنت میں ملتا ہے – عصر حاضر کے دہشت گردوں کو بھی خوارج کہا جانے لگا ہے – اصل خوارج کا اصحاب رسول سے عقائد میں کوئی اختلاف نہیں تھا محض معاملات پر تھا لیکن یہ اختلاف بڑھ کر قتال تک چلا گیا تھا – – اس وجہ سے اصحاب رسول نے کبھی بھی خوارج کی تکفیر نہیں کی
متاخرین خوارج نے اہل سنت سے عقیدہ و منہج میں اختلاف کیا ہے – یہ فرقہ معدوم نہیں ہے جیسا کہ مغالطہ اہل سنت دیتے ہیں – آجکل خوارج کی اکثریت تیونس لیبیا اور عمان میں ہے جہاں ان کی حکومتیں رہی ہیں یا ہیں