مکمل کتاب لٹریچر/ کتب ابو شہریار میں ملاحظہ کریں
مقدمہ
فرقہ پرست مولویوں نے اپنے فرقوں کے استحکام و وجود کے لئے بہت سے مغالطے لوگوں کے اذہان میں ڈالے ہوئے ہیں- ان میں سے چند کا اس کتاب میں ذکر ہے مثلا
ایک طرف تو یہ کہتے ہیں کہ امت گمراہی پر جمع نہ ہو گی – یعنی اس کی اکثریت صحیح عقیدہ ہو گی- اسی بنا پر یہ جب عقیدہ لیتے ہیں تو جمہور کی سند کہتے ہیں-
دوسری طرف یہی مولوی کہتے ہیں امت گمراہ ہوئی اس کا ایک فرقہ ناجیہ ہے پھر ہر فرقہ دعوی کرتا ہے کہ اس سے مراد وہ خود ہیں
پھر کہتے ہیں یہ گروہ طائفہ منصورہ بھی ہے – یعنی اس گروہ کو زوال نہ ہو گا بلکہ ہمیشہ غالب رہے گا
ان میں سے عرب مولوی کہتے ہیں یہ اہل شام و بیت المقدس ہیں-
جہادی کہتے ہیں ہم ہیں –
برصغیر کے مولوی کہتے ہیں ہم ہیں – یا للعجب
جن احادیث سے ان عقائد کا اثبات کیا گیا ہے ان میں کا مدعا کچھ اور تھا لیکن لوگوں نے ان روایات کو اپنے اپنے فرقوں پر لگا دیا ہے –
اس کتاب میں ان کی تلبسات کے پردوں کو چاک کیا گیا ہے
ابو شہر یار
٢٠١٨