تبصرہ کتاب
نام : کراچی کا عثمانی مذھب اور اس کی حقیقت از خواجہ قاسم
تبصرہ نگار : ابو شہر یار
تبصرہ در کتاب کراچی کا عثمانی مذھب
ایک متعصب تحریر پڑھنے کو ملی جو ایک آنجہانی اہل حدیث عالم کی تھی – کتاب کا ٹائٹل ہی عصبیت پر منبی تھا اور عثمانی رحمہ اللہ علیہ کی دعوت توحید کو کراچی کا مذھب کہہ کر بھپتی کسی گئی تھی – بہر حال یہ کتاب خواجہ محمد قاسم غیر مقلد کی تحریر کردہ تھی جس کا عنوان تھا کراچی کا عثمانی مذھب –افسوس تحریرغیر سنجیدہ اور عامیانہ تھی – حیرت ہے کہ علمی تحقیق سے عاری اس کتاب کو پبلشر نے چھاپ بھی دیا چونکہ یہ مولویانہ دھندا کا حصہ ہے کہ دین کو کوڑی کے مول بیچا جائے
ڈاکٹر عثمانی رحمہ اللہ علیہ کے مخالفین میں متصادم عقائد رکھنے والے علماء تھے جو سب اپنے آپ کو اہل حدیث تو کہتے تھے لیکن ایک دوسرے کا ہی رد اپنی کتابوں میں لکھ کر آنجہانی ہوئے۔اس کلب میں خواجہ قاسم کے ساتھ ساتھ عبد الرحمان کیلانی ، اٹک کے زبیر علی زئی اور کیماڑی کے ابو جابر دامانوی بھی شامل تھے ۔
عبد الرحمان کیلانی کہتے تھے کہ عود روح بار بار ہوتا ہے- ابو جابر دامانوی ہر دو گھنٹے بعد عود روح پر نیا عقیدہ پیش کرتے تھے – خواجہ قاسم کہتے تھے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کہ امتی کے سلام پر روح النبی واپس جسم میں آتی ہے ضعیف ہے- زبیر علی زئی، عثمانی صاحب کے دور میں ان روایات کو صحیح کہتے تھے لیکن مرنے سے پہلے انہوں نے انٹرویو میں حیات النبی سے متعلق روایات کو ضعیف قرار دیا- بہر حال ان تضادات کے ساتھ جو لوگ اس کلب میں جاتے اور حظ منکر یعنی دلچسپی لیتے وہ، وہ تھے جو فتنہ اتباع الطاغوت کا شکار تھے
ایک مختصر تبصرہ خواجہ قاسم کے افکار پر پیش خدمت ہے